چنڈی گڑھ،26اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کروکشیتر پولیس نے ہفتہ کو ضلع میں ڈیرہ سچا سودا کے نو مراکز سے پیروکاروں کو باہر کرتے ہوئے مراکز کو سیل کر دیا اور تلاشی کے دوران وہاں سے 2500سے زیادہ لاٹھیاں اور دیگر دھاری دار ہتھیار برآمد کئے۔ڈیرہ پیروکاروں کو باہر کرنے کے بعد کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لئے مراکز کے باہر بڑی تعداد میں سیکورٹی تعینات کئے گئے ہیں۔
کروکشیتر کے پولس سپرنٹنڈنٹ ابھیشیک گرگ نے کہاکہ ضلع کے تمام نو مراکز کو سیل کر دیا گیا ہے اور ان میں داخلے پر روک لگا دی گئی ہے۔جمعہ کو پچکولا میں سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے 15سال پرانے عصمت دری کے ایک معاملے میں ڈیرہ گرمیت رام رحیم کو مجرم قرار دیا ہے، جس کے فورا بعد ہی ہریانہ میں وسیع پیمانے پر تشدد اور آگ زنی کے واقعات ہوئے ہیں۔گرگ نے کہا کہ ہم نے تلاشی مہم کے دوران 2500لاٹھیاں، کچھ دھاردار ہتھیار اور 2.5لیٹر مٹی کا تیل برآمد کیا، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ہم نے تمام نو مراکز سے پیروکاروں کو باہر کر دیا اور انہیں بند کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کروکشیتر میں صورتحال کنٹرول میں ہے اور کسی کو بھی دفعہ144کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس دوران ڈیرہ کے حامیوں سے بہت زیادہ ہتھیارپائے گئے۔ان میں اے کے 47/رائفل جیسے ہتھیار شامل ہیں۔
معلومات کے مطابق بابا کے آشرموں میں مہلک ہتھیار موجود ہیں۔
ڈی جی پی ہریانہ نے ہفتے کو بتایا کہ ڈیرہ کے حامیوں سے کئی قسم کے خطرناک ہتھیاروں کو برآمد کیا گیا تھا۔ان میں کارٹریج، پیٹرول بم، اے کے 47کے علاوہ ایک خیمہ پر آپریشن کے دوران دھماکہ خیز مواد کی ایک بڑی تعداد برآمد ہوئی،تقریبا سات سال پہلے آرمی نے بابا رام رحیم کی سرگرمیوں کے لئے ہتھیاروں کی تربیت سے متعلق مشورہ جاری کیاتھا،پھربھی ہریانہ حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی۔